آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف نظر ثانی کی درخواست خارچ کردی گئی ۔
سپریم کورٹ پاکستان میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔ مقدمے کی سماعت کے لیے عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کر رکھے ہیں۔
سپریم کورٹ نے 31 اکتوبر 2018 کو آسیہ بی بی کی رہائی کا حکم دیا تھا۔ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے آسیہ بی بی کیس کا فیصلہ تحریر کیا تھا جب کہ موجودہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے فیصلے میں اضافی نوٹ بھی تحریر کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں آسیہ بی بی کو معصوم اور بے گناہ قرار دیا جب کہ فیصلے کے بعد آسیہ بی بی کو نو سال بعد ملتان جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔
آسیہ بی بی کی رہائی کی فیصلے کے خلاف مدعی قاری عبدالسلام نے نظر ثانی اپیل دائر کر رکھی ہے۔
صوبہ پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں جون 2009 کو ایک واقع پیش آیا جس میں کھیت کے دوران کام کرتے ہوئے دو مسلمان خواتین نے مسیحی خاتون آسیہ بی بی پر توہین رسالت کا الزام عائد کیا تھا۔