وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پنجاب اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر کچھ ہی دیر بعد اپنے بیان سے یوٹرن لے لیا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے عوامی نمائندگان ترمیمی بل 2019 کی منظوری کے بعد جب وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری سے اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور اراکین کی تنخواہ و مراعات میں اضافے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی کی تنخواہیں کم تھیں اور یہ تنخواہ نہیں بڑھتی تو مڈل کلاس طبقہ کبھی بھی الیکشن نہیں لڑسکتا۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹ میں اس فیصلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی جانب سے تنخواہوں اور مراعات میں اضافے سے بہت مایوس ہوا۔ وزیراعظم کی ٹوئٹ کے چند منٹ بعد ہی وفاقی وزیر اطلاعات نے بھی یوٹرن لیتے ہوئے اس بل کی مخالفت میں ٹوئٹ کردی۔
اپنی ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے وزیراعلیٰ پنجاب اور اسمبلی کے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے خود کو نوازنے کے اقدامات وزیراعظم اور وفاقی حکومت کی پالیسیزسے متصادم ہیں اور اس اقدام سے حکومتی پالیسی کا مذاق اڑایا گیا ہے، اس پالیسی پر فوری نظرثانی کی جانی چاہئے۔