بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے ایک بار پھر پاکستان پر تنقید شروع کر دی۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ اس وقت تک مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک وہ دہشت گردوں کے خلاف کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھاتا۔
سشما سوراج نے پرانا راگ الاپتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے، پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات اسی وقت ہوسکتے ہیں جب وہ دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس قدم اٹھائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان اسٹیٹس مین ہیں تو دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں اور مسعود اظہر کو بھارت کے حوالے کریں۔
سشما سوراج نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر نئی منطق اختیار کرتے ہوئے کہا کہ حملہ پاکستان کے خلاف نہیں بلکہ وہاں موجود دہشت گردوں کے خلاف تھا۔
اس سے قبل 27 فروری کو پاکستان کی جوابی کارروائی سے قبل سشما سوراج نے کہا تھا کہ ہم پاکستان کے ساتھ کشیدگی میں مزید اضافہ نہیں چاہتے۔ ہم نے پاکستانی کی حدود میں 50 کلومیٹر اندر جا کر بم گرائے اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔
سشما سوراج نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے کالعدم تنظیم جیش محمد کے کیمپ کو نشانہ بنایا۔
یاد رہے کہ کالعدم تنظیم جیش محمد نے پلوامہ حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں 40 سے زائد بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔