قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو سخت سیکیورٹی میں لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا ہے، جہاں نیب کی جانب سے ان کا مزید ریمانڈ لینے کی استدعا کئے جانے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیب حکام راہداری ریمانڈ کی میعاد ختم ہونے پر شہباز شریف کو نیب لاہور میں لائے ، جہاں عدالت سے ان کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔
شہباز شریف کی نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر لیگی کارکنان کی کثیر تعداد عدالت کے باہر موجود رہے اور مسلسل شہباز شریف اور نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔
کئی جذباتی کارکنان نے نیب عدالت کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تو سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں پیچھے کی جانب دھکیل دیا ، اس موقع پر پولیس اور لیگی کارکنان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
اس سے قبل گذشتہ روز شہباز شریف کی میڈیکل رپورٹ سامنے آئی، جس کے مطابق شہباز شریف کے میڈیکل ٹیسٹ میں کینسر کی تصدیق نہیں ہوئی تاہم ان کے سینے میں گلٹیاں موجود ہیں۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کے ایک گردے میں انفیکشن بھی ہے۔ ڈاکٹروں نے نیب حکام کو تجویز دی ہے کہ شہبازشریف کو روشنی اور تازہ ہوا میں رکھا جائے۔ پرہجوم مقام پر لے جانے سے گریز کیا جائے، جبکہ یہی تجویز خود شہبازشریف کو بھی دی گئی ہے۔
میڈیکل رپورٹ پر نیب حکام نے بھی ڈاکٹروں کے ساتھ بھی مشاورت کی۔واضح رہے کہ شہبازشریف ماضی میں کینسر کے مریض رہ چکے ہیں اور ان دنوں نیب کی تحویل میں ہیں۔