رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ دعویٰ سے کہہ سکتا ہوں اگر سیاست دان خود مختار ہوں تو معیشت 3 سال میں آسمان پر چلی جائے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ صدارتی نظام سے پاکستان دو لخت ہوا، ٹیکنو کریٹ کی حکومت کو مسلسل ناکامیاں ہوئیں، پاکستان کی ترقی کے لیے سیاستدان کے سوا کوئی راستہ نہیں، سیاستدانوں کو خود مختاری ملنی چاہیے، دعویٰ ہے کہ سیاست دان خود مختار ہو تو معیشت 3 سال میں آسمان پر چلی جائے گی۔
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ 40 سے 45 سال تک صدارتی نظام رہا اور معیشت تباہ ہوئی، جب جب سویلین وزیر خزانہ آئے تو معیشت بہتر ہوئی، بطور وزیر خزانہ لیاقت علی خان، ڈاکٹر مبشر اور یاسین وٹو کا بجٹ تاریخ میں بہتر رہا تاہم اس ملک کی تباہی اس وقت شروع ہوئی جب ڈاکٹر محبوب الحق کی ڈاکٹریٹ آ گئی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت رہے گی یا نہیں، غیر یقینی باتیں نہیں کرنا چاہتا، کرپشن میں ملوث وزرا عمران خان کی کابینہ میں کیسے اور کیوں آئے، تحریک انصاف کے رہنما بھی اب یہ پوچھنا شروع ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ اپوزیشن کی مشاورت سے تیار کیا جانا چاہیے، پیپلز پارٹی اپنے دور حکومت میں بجٹ پر (ن) لیگ سے مشاورت کرتی رہی، ن لیگ نے صرف 2013 کے بجٹ میں مشاورت کی، تحریک انصاف نے 3 بجٹ پیش کیے لیکن مشاورت نہیں ہوئی، تحریک انصاف کا بجٹ چند لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہو گا۔
مشیر خزانہ حفیظ شیخ سے متعلق سوال پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حفیظ شیخ پیپلز پارٹی میں تھے تو اسی کی پالیسی پر عمل پیرا تھے، اب تحریک انصاف کی پالیسی کے مطابق بجٹ آئے گا، تاریخ میں پہلی بار اپوزیشن نے حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانے کا مشورہ دیا، حکومت ستمبر میں آئی ایم ایف کے پاس جاتی تو ڈالر 130 پر ہوتا، اب ڈالر 150 تک پہنچ گیا، غلط پالیسیوں سے نقصان ہو رہا ہے۔