یورپی یونین کے رکن ملک سلووینیا میں 55 سالہ خاتون میجر جنرل الینکاایرمینک کو ملک کی مسلح افواج کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
یہ شمالی اوقیانوسی اتحاد نیٹو میں شامل 29 رکن ممالک میں اپنی نوعیت کا پہلا تقرر ہے۔ حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل ایرمینک کو ان کے تجربے اور پیشہ وارانہ شہری اور عسکری تربیت کی روشنی میں یہ ذمے داری سونپی گئی ہے۔سلووینیا کے صدربورٹ پہور نے توقع ظاہر کی ہے کہ وسائل کی کمی کے باعث خراب نتائج کے بعد نئی خاتون سربراہ ملک کے عسکری ادارے کی صورت حال کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوں گی۔سلووینیا کی فوج کے سابق سربراہ کو رواں سال فروری میں برطرف کر دیا گیا تھا۔
سلووینیا سابقہ یوگوسلاویہ کی وہ پہلی ریاست ہے جو 2004 میں نیٹو اتحاد میں شامل ہوئی۔ اس کی آبادی 20 لاکھ کے قریب ہے جن میں 6770 فوجی ہیں۔
سال 2012-13 میں ملک میں دیکھے جانے والے خطرناک بحران کے بعد اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سلووینیا کا دفاعی بجٹ کم کر کے مجموعی مقامی پیداوار کاایک فیصد کر دیا گیا۔