وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے صنفی امتیاز کے حوالے سے ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں شامل اعداد و شمار کو غلط قرار دے دیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک بھی خاتون وزیر نہیں بنی لیکن ہمارے ہاں کئی خواتین وزراء رہ چکیں اور آج بھی ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم کا پاکستان میں صنفی امتیاز کی صورتحال کا ڈیٹا غلط ہے، ہم یہ نہیں کہتے کہ پاکستان میں صنفی امتیاز نہیں برتا جاتا مگر اس کی سطح غلط بتائی گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ورلڈاکنامک فورم نے ہمیں سعودی عرب سے بھی نیچے دکھایا جو درست نہیں، ہم فورم کے ساتھ ان کا ریکارڈ درست کرنے کی بات کررہے ہیں۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک بھی خاتون وزیر نہیں بنی لیکن ہمارے ہاں کئی خواتین وزراء رہ چکیں اور آج بھی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا حکومت خواتین کو برابر کے حقوق دلانے کے لیے مزید اقدامات اٹھا رہی ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ دنوں ورلڈاکنامک فورم کی جانب سے صنفی امتیاز سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں پاکستان کو اس لحاظ سے دنیا کا دوسرا بدترین ملک قرار دیا گیا ہے۔
x