ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کوئی پنجاب میں بیٹھ کر پریس کانفرنس کردے اور ایم کیو ایم خاموش رہے یہ ممکن نہیں، صرف پنجاب میں بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے کا فیصلہ قبول نہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اُمید ہے وزیرِ اعظم پورے ملک کے لیے بجلی کی قیمت کم کرنے کا اعلان کریں گے، بجلی کے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں دیکھا گیا تو پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا۔
ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بجلی ضرورت سے زیادہ ہے، ہم نے سڑک بند کر کے عوام کو تکلیف دینے کے بجائے حکومت کو حل بتایا، ایم کیو ایم کو اللّٰہ نے اتنی قوت دی ہے کہ مسائل پر وزیرِ اعظم سے بات کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال 1700 ارب روپے صرف نقصانات کو پورا کرنے کے لیے رکھے گئے، پاکستان میں اس وقت 45 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ہماری ٹرانسمیشن لائنیوں کی کیپیسٹی صرف 22 سے 25 ہزار میگاواٹ ہے، صنعتکار کہتے ہیں کہ 6 سے 9 سینٹ میں بجلی دیں اس وقت 16 سینٹ میں پڑ رہی ہے، 20 فیصد فارن آئی پی پیز کو ایک طرف کرلیں ان سے بین الاقوامی معاہدے ہیں۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ 52 فیصد سرکاری اور 30 فیصد لوکل آئی پی پیز کو بٹھا کر بات کریں، یہ آئی پی پیز پہلے ہی اربوں روپے کما چکے ہیں، 20 فیصد والے آئی پی پیز سے معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں ہوسکتی۔
ان کا کہنا ہے کہ بجٹ آنے کے بعد جو مسائل پیدا ہوئے ہم نے مسلسل پاور سیکٹر کے مسائل پر بات کی، ہمارا مدعا یہی تھا کہ یہ پاور سیکٹر کے مسائل کی وجہ سے پاکستان کو بڑا معاشی نقصان ہو سکتا ہے، ہمارا دفاعی بجٹ 22 سو ارب روپے ہے اور آئی پی پیز کو دفاعی بجٹ سے زیادہ پیسے دینے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نے اس تمام پراسس میں پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے مسائل کا حل بتایا، وزیرِ اعظم صاحب نے ہمیں یقین دلایا کہ ہم آپ کی گزارشات پر عملدرآمد کریں گے، ڈھائی گھنٹے کی ملاقات میں ہم نے ان کے سامنے اس حوالے سے تمام گزارشات رکھیں اس کے بعد عطا تارڑ نے صرف آئی پی پیز پر پریس کانفرنس کی، اس پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم کی کاوشوں کی تعریف کی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم پورے ملک میں بجلی کی ایک جیسی قیمت چاہتے ہیں، نواز شریف کے بجائے پریس کانفرنس وزیرِ اعظم کو پورے ملک کے لیے کرنا چاہیے تھی، کل کی پریس کانفرنس سے دیگر علاقوں کے احساس محرومی میں اضافہ ہوا ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ کراچی کا پاکستان کے بجٹ میں 65 سے 70 فیصد سے زیادہ کا حصہ ہے، ہم صرف کراچی کی ملک کے لیے بجلی کی قیمت کم کرنے کی بات کر رہے ہیں، ملک میں بجلی کی قیمت میں 20 روپے فی یونٹ کمی ہونی چاہیے، ڈسکوز کی نجکاری کریں ہر علاقے میں ایک سے زائد کمپنیوں کو لائسنس دیں۔
مصطفیٰ کمال کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پہلے بھی نعرہ لگا چکی ہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، رؤف حسن یا پی ٹی آئی کے بین الاقوامی ایجنسیوں سے تعلقات نئی بات نہیں۔