ٹیکنالوجی کے شعبہ میں پاکستان نے انقلابی قدم اٹھایا اور فائیو جی سروس کا تجربہ کرنے والا پہلا مشرقی و جنوبی ایشیائی ملک بن گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں کام کرنے والی چین کی ایک نجی سیلولر کمپنی زونگ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ انہوں نے تجرباتی بنیادوں پر فائیو جی ٹیکنالوجی کا اسپیڈ ٹیسٹ کامیابی سے مکمل کیا۔
اس طرح پاکستان نے مشرقی و جنوبی ایشیاء میں فائیو جی کا تجربہ کرنے والے پہلے ملک ہونے کا اعزاز بھی اپنے کام کر لیا ہے۔
فائیو جی ہوم روٹر کی رفتار فور گیگا بائٹس فی سیکنڈ ہے۔ فائیو جی سے 50 جی بی کی فائل 2 منٹ میں ڈاؤن لوڈ ہوسکتی ہے۔
فائیو جی نیٹ ورک موجودہ موبائل انٹرنیٹ کنکشن سے 100 گنا تیز ہوگا۔فائیو جی نیٹ ورک موجودہ براڈ بینڈ کنکشن سے بھی 10 گنا تیز ہوگا۔
چین کی نجی کمپنی کی جانب سے فائیو جی ٹیکنالوجی کی کامیابی سے آزمائش اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ کمپنی ملک میں جدید تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے دنیا میں موجود جدید ٹیکنالوجی کو پاکستان میں لایا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے فائیو جی کے لائسنسز کا اجراء رواں سال نومبر میں ہوگا۔
درخواستیں وصول کرنے کیلئے اخبار میں اشتہاردیا جا چکا ہے جبکہ اس کا طریقہ کار ویب سائٹ پر موجود ہے۔
خیال رہے کہ 2014 میں تھری جی اور فور جی کے لائسنس کا اجرا کیا گیا تھا جس کے بعد بڑی تعداد میں صارفین نے اس کا استعمال شروع کیا۔
پی ٹی اے کے مطابق اب تک چار کروڑ 40 لاکھ افراد تھری جی اور فور جی کی سروس استعمال کررہے ہیں، فائیو جی لائسنس کیلئے مختلف ٹیلی کام سیکٹر کی کمپنیاں خواہش مند ہیں۔
واضح رہے کہ 5 جی سیلولر کمیونیکشن ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید اور تیز ترین ٹیکنالوجی ہے، جس کے ذریعے صارفین محض ایک سیکنڈ میں کئی میگا بائیٹ کی فلم ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔