کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے حالیہ بارشوں میں کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث 40 سے زائد اموات سے متعلق کیس میں چیئرمین نیپرا، سیکریٹری واٹر اینڈ پاور، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ اور دیگر افراد کو نوٹسز جاری کر دیئے۔
وکیل درخواست گزار عثمان فاروق نے مؤقف اپنایا کہ کے الیکٹرک کے غفلت کہ وجہ سے کئی اموات ہوئی ہیں لیکن پولیس اس کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرتی۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں میں 40 سے زائد اموات ہوئی ہیں، لوگ ایسے مر رہے ہیں جیسے کوئی جانور ہوں لیکن کسی کو کوئی پرواہ نہیں۔
دوسری جانب سٹی کورٹ درخشاں نے کرنٹ لگنے سے تین نوجوانوں کی ہلاکت کے معاملے پر کے الیکٹرک کے مالک، سی ای او اور دیگر کو مفرور قراردے دیا۔
پولیس نے کے الیکٹرک کے افسران کو گرفتار کرنے میں ناکامی کا اعتراف کیا ہے اور 12 روز کی تاخیر کے بعد عدالت میں ابتدائی رپورٹ جمع کراتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے مزید 14 دن کی مہلت مانگ لی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گیارہ اگست کو درخشاں تھانے کے حدود میں کرنٹ لگنے سے فیضان، حمزہ اور طلحہ تنویر کی ہلاکت ہوئی تھی اور تیرہ اگست کو حمزہ کے والد طارق محمود کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔