وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پچھلے دنوں کنٹینر پر ایک سرکس ہوا، ہم نے 126 دن دھرنے میں گزارے، میں جانتاہوں کہ کنٹینر اور دھرنا کیا ہوتا ہے۔
ہزارہ موٹروے فیز 2 منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں کنٹینر پر ایک سرکس ہوا، ہماری کابینہ میں کچھ لوگوں کے دل کمزور ہیں، وہ گھبرا گئے تاہم میں نے کہا کہ یہ ایک مہینہ کنٹینر پر گزاردیں میں ان کی ساری باتیں مان جاؤں گا، ہم نے 126 دن دھرنے میں گزارے، میں جانتاہوں کہ کنٹینر اور دھرنا کیا ہوتا ہے، دھرنے کا کوئی مقصد یا نظریا ہوتا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک آدمی جو اپنے آپ کو مولانا کہتا ہے، ڈیزل کے ایک پرمٹ پر بکنے والا دین پر سیاست کررہا ہے، میں نے ان سے کیا انتقام لینا ہے، مجھے مولانا کی آخرت کی فکر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کنٹینر پر بیروزگار سیاستدان کھڑے تھے، جتنا بڑا مجرم تھا کنٹینر پر کھڑا ہوکر اتنا شور مچارہا تھا تاہم میرا اللہ سے وعدہ ہے ایک آدمی کو بھی نہیں چھوڑوں گا جس نے پاکستان کو لوٹا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں برا وقت سابقہ حکمرانوں کی وجہ سے ہے، بدعنوان ٹولے اور پاکستان کے مفادات الگ الگ ہیں تاہم میں مافیا کا مقابلہ کرنے کا اسپیشلسٹ ہوں، مجھے ہارنا بھی آتا ہے اور جیتنا بھی۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف ان سے 7 ارب مانگے، ان کے پاس اتنا پیسہ ہے کہ یہ 7 ارب ٹپ میں دیدیں، نوازشریف کے بیٹے باہر بھاگے ہوئے ہیں، ان کی ضمانت کون دے گا جب کہ شہباز شریف کہتے ہیں میں ضمانت دوں گا، انہیں ہالی وڈ میں ہونا چاہیے، شہباز شریف پر کرپشن کے کیسز چل رہے ہیں ان کی ضمانت کون دے گا، شہباز شریف کا بیٹا اور داماد دونوں باہر بھاگے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے رہنما پی ٹی آئی بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے ای سی ایل کیس سمیت آئینی، قانونی اور سیاسی امور پر مشاورت کی گئی۔
مزید پڑھیں: احتساب ہمیشہ پہلی ترجیح رہے گی، رول آف لاء سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ وزیر اعظم
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ رول آف لاء سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا، این آر او مانگنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں جب کہ احتساب ہمیشہ پہلی ترجیح رہے گی، ادارے پاکستان کو مضبوط رکھنے کے لئے ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ریاست کے لیے دیمک ہے، اداروں کی تعمیر نو اور مضبوطی کے بغیر کام نہیں چلے گا لہذا عوامی ریلیف کے لیے اس ماہ بڑے ایکشن سامنے آئیں گے۔