واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کئی ریاستوں میں یکم مئی سے پہلے ہی لاک ڈاون ختم کر دیا جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوَس میں پریس کانفرنس کرتے ہوءے کہا کہ ہزاروں وینٹی لیٹرز سے دوسرے ملکوں کی مدد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میری انتظامیہ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں اور 129 تقرریاں کانگریس میں رکی ہوئی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چھوٹے کاروباریوں کو 300 ارب ڈالر قرضے دیئے جارہے ہیں جبکہ کئی ریاستوں میں یکم مئی سے پہلے ہی لاک ڈاون ختم کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جلد ملک میں کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کریں گے۔
اس موقع پر ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر ڈیوابرکس نے کہا کہ صدارتی گائیڈ لائنز پر عمل کرنے کے حوصلہ افزا نتائج آ رہے ہیں، شہری احتیاطی تدابیر جاری رکھیں۔
اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے خبر دار کیا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی بہت ہی خطرناک ثابت ہو گی۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈرس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے اموات میں تیزی آ سکتی ہے۔ کئی ملکوں میں معاشی مشکلات ہیں لیکن تمام ممالک کو لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق بہت ہی احتیاط کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق حکمت عملی بنانے کے لیے کچھ ملکوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاہم کئی ممالک خود ہی شہریوں کے گھروں پر رہنے کی پابندی ہٹانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر ٹیڈرس کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک میں عالمی وبا کے کیسز میں کچھ کمی آئی ہے تاہم افریقہ سمیت دوسرے ممالک میں کورونا کیسز بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔