راولپنڈی کے نواحی گاوَں چونترہ کے علاقہ میال گاؤں میں خاندانی دشمنی پر دو گروپوں میں ہولناک تصادم کے نتیجہ میں 5 خواتین اور 4 بچے جاں بحق جبکہ تین بچے زخمی ہوگئے۔ پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اظہر، نذر اور امتیاز گروپ اور رب نواز گروپ کے مابین پیش آیا۔
ترجمان کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے مطابق وجہ تنازعہ چند روز قبل میال گاؤں میں خاتون کا قتل اور دیرینہ دشمنی کا ہے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق افراد میں سلیم اختر، نثار بی بی، ایمان فاطمہ، ازرام بی بی، عابدہ شاہین ،فرحان اظہر اور عنزلہ بی بی جاں شامل ہیں۔ زخمی افراد کی شناخت نورفاطمہ، عثمان اور ابراہیم کے ناموں سے ہوئی ہے۔
زخمیوں کو علاج کے لیے جبکہ مقتولین کی نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق پولیس کی فرانزک ٹیم نے موقع سے شواہد اکٹھے کیے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔
پولیس ترجمان کے مطابق فائرنگ کی اطلاع پر سی پی او محمد احسن یونس نے نوٹس لیا اور ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی صدر کو فوری طور پر موقع پر پہنچنے کا حکم دیا۔
ترجمان کے مطابق سینئر افسران کو واقعے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کردی گئی۔ ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی صدر پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ موقعہ پر موجود رہیں۔
دریں اثناء وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے راولپنڈی کے تھانہ چونترہ کی حدود میں 2 گروپوں میں فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعلی عثمان بزدار نے فائرنگ کرنے والے ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ملزمان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے اور ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
دریں اثناء وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ راولپنڈی میں فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتا ہوں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ربنواز نامی شخص نے مخالفین کے گھر میں گھس کر فائرنگ کی۔ 2 گروپوں میں دشمنی چل رہی تھی جس پر فائرنگ کی گئی۔