حکومت کی جانب سے ملک کے 29 بڑے شہروں میں زہریلے پانی کا انکشاف کیا گیا ہے جو کینسر سمیت سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں یہ انکشاف کیا گیا۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے پانی میں آرسینک کی موجودگی جلد کی خرابی کا باعث بن رہی ہے۔
قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ادارے پی سی ایس آئی آر کی طرف سے لیے گئے پانی کے نمونوں کے نتائج کے مطابق ملک کے 29 بڑے شہروں کا پانی آلودہ اور مضر صحت ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہید بے نظیر آباد، میر پورخاص اور گلگت بلتستان کا پانی 100 فیصد غیر محفوظ ہے جب کہ ملتان 94، کراچی 93، بدین 92، بہاولپور 76، سرگودھا 83، حیدرآباد 80، مظفر آباد 70 اور سکھر کا 67 فیصد پانی مضر صحت ہے۔
ایوان کو بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب نے پینے کے پانی کے معاملے پر بہت کام کیا ہے، پینے کے پانی کے معاملے پر تمام صوبوں کو سیاست سے بالاتر ہو کر قوانین پاس کرنے چاہئیں۔