نئی افغان حکومت 11 ستمبر کو نائن الیون کے 20 سال مکمل ہونے والے روز حلف اٹھائے گی۔
طالبان کی جانب سے دو روز قبل عبوری حکومت کا اعلان کیا گیا تھا جس میں ملا محمد حسن اخوند کو افغانستان کا وزیراعظم جبکہ ملا عبدالغنی برادر اور مولوی عبدالسلام حنفی کو نائب وزرائے اعظم مقرر کیا گیا تھا۔
اب اطلاعات ہیں کہ نئی افغان کابینہ امریکا میں ورلڈ ٹریڈ ٹاور پر ہونے والے حملے کے 20 سال مکمل ہونے والے روز یعنی 11 ستمبر کو حلف اٹھائے گی۔
نئی افغان کابینہ کی حلف برداری کی تقریب میں روس کے عہدیدار بھی شریک ہوں گے۔
امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے طالبان کی عبوری حکومت پر خدشات کا اظہار کیا گیا جبکہ پاکستان کی جانب سے نئی افغان حکومت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو امریکی اداروں کو مطلوب ہیں، طالبان کو نئی حکومت کے بعض ناموں کے لیے دنیا سے قانونی حیثیت حاصل کرنی پڑےگی۔
دوسری جانب ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ نے امید ظاہر کی ہے افغانستان میں نئے سیاسی انتظام کے تحت امن و استحکام اور سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب افغان عوام کی مدد کے لیے پُرعزم ہے، افغان عوام بغیر بیرونی مداخلت جو راستہ بھی منتخب کریں سعودی عرب حمایت کرے گا۔