سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ چین کے ہمسائیہ ملک لاؤس کے غاروں میں رہنے والے چمگاڈروں میں موجود وائرس ہی اصل میں عالمی وبا کورونا کا سبب بنا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لاؤس میں غاروں میں رہنے والے چمگادڑوں میں بھی ایسا ہی جراثیم پایا گیا ہے جس کے بارے میں ماہرین کا ماننا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ وائرس انسانوں کو براہ راست متاثر کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ 2019 کے آخر میں چین میں کورونا وائرس سامنے آیا تھا جس کے باعث دنیا بھر میں اب تک لاکھوں افراد ہلاک جب کہ کروڑوں متاثر ہو چکے ہیں۔
چند ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے جب کہ بعض ماہرین دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ پیتھوجین ایک لیب سے لیک ہوا ہے۔
فرانس کے پاسچر انسٹی ٹیوٹ اور نیشنل یونیورسٹی آف لاؤس کے محققین نے بتایا کہ ان کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ شمالی لاؤس کے چونے کے پتھر کے غاروں میں چمگادڑ کی اقسام میں جینیاتی طور پر سارس-کوویڈ-2 وائرس کی موجودگی پائی گئی ہے۔