سابق وزیر اعظم، مسلم لیگ ن کے رہنما کے شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ہم پنجاب میں ہار گئے تو اپوزیشن میں بیٹھیں گے، عمران خان کی طرح اٹھ کر بھاگیں گے نہیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ 20 سیٹیں پی ٹی آئی کی تھیں جس میں اس نے 15 سیٹیں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں عوام فیصلہ کرتے ہیں، اس کی جو بھی وجوہات ہیں وہ عوام کا فیصلہ ہے جس کا احترام کرتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ جلد انتخابات کا ضمنی الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، یہ ضمنی انتخابات پنجاب میں حکومت کا فیصلہ کریں گے،جو اسمبلی کے اندر الیکشن جیت جائے گا وہ صوبائی حکومت بنائے گا،جو ہار جائے گا وہ اپوزیشن میں بیٹھے گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ عدالت سے پوچھا ہے کہ 3 سال سے آ رہے ہیں ہمارا جرم کیا ہے، میں نے عدالت سے پوچھا کہ کیا کسی جرم کے بغیر منی لانڈرنگ ہو سکتی ہے؟ جس پیسے پر ٹیکس دیا ہو کیا اس پر منی لانڈرنگ ہو سکتی ہے؟
شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب کو ختم کیا جائے، کیوں کہ کوئی افسر کام کرنے کو تیار نہیں، نیب کا سرکس ابھی تک چل رہا ہے، نیب کا چیئرمین تو گھر چلا گیا، اس سے کوئی پوچھ گچھ کرے، جاوید اقبال مختلف بہانے کر کے اپنی جان بچانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جان بچے گی نہیں، جو ظلم ان لوگوں نے کیے ہیں ان کا جواب دینا پڑے گا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اب جاوید اقبال جو چیئرمین نیب رہے وہ بھی بتادیں کہ ان کی منی لانڈرنگ کا کیا ہوگا؟ سابق چیئرمین نیب کے ثبوت بھی ابھی سامنے آئیں گے، میرا جاوید اقبال کو چیلنج ہے کہ اپنے اثاثے پاکستان کے عوام کے سامنے رکھیں۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ ہر آدمی پر منی لانڈنگ کا الزام لگایا گیا،جاوید اقبال 4 سال تک اس ملک میں جھوٹے احتساب کے دعوے کرتے رہے،اگر جاوید اقبال واقعی احتساب کے داعی ہیں تو اپنے اثاثے عوام کے سامنے رکھیں، ہم نے تو پوری زندگی کا حساب لکھ کردے دیا جو ریکارڈ پر موجود ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کم ہوئی ہے، انشاء اللّٰہ اور کم ہو جائے گی۔