سیشن کورٹ اسلام آباد میں امجد شعیب کی جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے امجد شعیب کو عوام کو اکسانے کے مقدمہ سے ڈسچارج کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
امجد شعیب نے عدالت میں پیشی پر بیان دیا کہ توڑ پھوڑ سے اپنے ہی ملک کو نقصان ہوتا ہے،اپنے ہی لوگ پریشان ہوتے ہیں۔ہسٹری کی بات کر رہا تھا کہ کبھی دھرنوں اور ریلی سے کوئی حاصل وصول نہیں ہوا۔
عدالت نے کہا کہ ہم اپنی ایف آئی آر میں آج بھی دیکھتے ہیں کہ للکارا کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔کیا یہ آپ کا للکارنا تو نہیں تھا جس کی بنیاد پر مشورہ دیا گیا ہو؟
امجد شعیب کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ دھرنے اور لانگ مارچ کی مخالفت کی۔میرا تجزیہ ہوتا ہے کبھی میرے تجزیہ پر کبھی عمل نہیں ہوا۔