پاکستان اور بھارت نے انٹیلی جنس شیئرنگ اور دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کے خلاف موثر کارروائیوں کے ذریعے سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کی لعنت کو ختم اور سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے راہیں تلاش کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے اتوار کو جاری بیان کے مطابق دونوں ملکوں کے فوجی سربراہان کے درمیان یہ اتفاق رائے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے ایران کے دو روزے کے دوران ہوا جو آج کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔
اپنے دورے کے دوران آرمی چیف نے ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سمیت ایران کی عسکری قیادت سے تفصیلی ملاقاتیں کیں۔
دونوں اطراف کے فوجی کمانڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی خطے کے لیے بالعموم اور دونوں ممالک کے لیے بالخصوص مشترکہ خطرہ ہے۔
آرمی چیف نے نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا کہ بات چیت کے دوران علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان اور ایران کے مابین دوطرفہ تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔
اس سے قبل آرمی چیف کی آمد پر ایرانی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے انہیں ملٹری ہیڈ کوارٹرز میں گارڈ آف آنر پیش کیا تھا۔