پی ایس ایل پروڈکشن اخراجات پر فرنچائزز اور بورڈ میں سرد جنگ ٹیم مالکان نے گورننگ کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کیلیے خط لکھ دیا۔
ان کے مطابق 12 ملین ڈالر میں سے اگر5.1 پروڈکشن اخراجات کے منہا ہو گئے تو ان کو کیا حصہ ملے گا، انھوں نے پی سی بی سے مطالبہ کیا کہ وہ خود یہ اخراجات برداشت کرے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ ماہ پی ایس ایل براڈکاسٹ رائٹس 36 ملین ڈالرکے عوض فروخت کیے، ابتدائی تین سال کے مقابلے میں یہ358 فیصد زائد رقم ہے، فرنچائزز بھی اس پر بیحد خوش ہوئیں کیونکہ85 فیصد حصہ انہی کو ملنا اور آمدنی کا بڑا انحصار اسی پر ہے، البتہ جب بورڈ نے یہ بتایا کہ اس بار پروڈکشن کے اخراجات میں اضافہ ہوگیا تو اونرز کی خوشی مایوسی میں بدلنے لگی۔
یہ رقم فرنچائزز کے منافع سے ہی لی جاتی ہے، آئندہ برس کیلیے تخمینہ5.1ملین ڈالر سامنے آگیا، یوں12 ملین کا بڑا حصہ پروڈکشن اخراجات میں ہی نکل جائے گا، گوکہ بورڈ نے سابقہ رقم تو نہیں بتائی البتہ ذرائع کے مطابق وہ تقریباً 2.5 ملین ڈالر تھی، پی ایس ایل فرنچائزز نے اس پر سخت احتجاج کرتے ہوئے پی سی بی کو خط لکھا ہے، انھوں نے معاملے پر غور کیلیے فوری طور پر گورننگ کونسل میٹنگ طلب کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ حکام نے ٹیم مالکان کو بتایا ہے کہ اگلے ایڈیشن کیلیے وینیوز کی تعداد بڑھ چکی، پاکستان میں زیادہ میچز ہوں گے جبکہ یو اے ای میں ابوظبی کا بھی اضافہ ہو گیا، اس لیے پروڈکشن اخراجات بھی بڑھ گئے ہیں، ذرائع نے مزید بتایا کہ فرنچائزز نے بورڈ سے کہا ہے کہ وہ خود یہ اخراجات برداشت کرے، وہ پہلے ہی خسارے کا شکار ہیں، براڈکاسٹنگ رائٹس پر ان کی آمدنی کا بڑا انحصار ہوتا ہے، اگر اس میں سے بھی بڑی رقم منہا ہوگئی تو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔