وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی واپسی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے پارٹی کا متفقہ فیصلہ ہے وہی وزیراعظم ہوں گے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ یہ مانتے ہیں ہمارا ووٹ بینک متاثر ہوا، لیکن ہم نے ریاست بچائی، البتہ میں سمجھتا ہوں کہ ریاست بچ گئی توسب کچھ بچ گیا۔
انہوں نے کہا کہ 16 ماہ مشکل حالات میں حکومت چلائی، اس دوران ایک روپے کا اسیکنڈل ہمارے خلاف نہیں آیا، آئندہ انتخابات ووٹ کوعزت دو کے نعرے پر لڑیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کس دورمیں میرے اسٹبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں رہے، لیکن یہ بتائیں کہ مجھے کب اور کس موقع پر رعایت دی گئی۔
اس کے علاوہ منصوبوں کی افتتاح تقریب میں آرمی چیف کی تعریف کے سوال پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تعریف کرنے میں حرج کیا ہے
شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کی ترمیم سےنوازشریف کی نااہلی ختم ہو چکی اور متفقہ فیصلہ ہےکہ اگر اکثریت ملی تو وزیراعظم نواز شریف ہوں گے، ان کی واپسی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں۔
نگراں وزیراعظم کی تقرری کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کا فیصلہ ایک دو روز میں ہو جائے گا، قائد حزب اختلاف سے آج بھی ملاقات شیڈول ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ تمام اتحادیوں نے نگراں وزیراعظم کے لیے اختیار دیا جب کہ صرف ایک جماعت نے کہا ہماری لیڈرشپ سے بات کرلیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کا فیصلہ الیکشن کمیشن کا ہے، ن لیگ کی خواہش ہے کہ جلد از جلد اانتخابات ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاورسیکٹر میں میجر سرجری کی ضرورت ہے، 16 ماہ کی حکومت کے سیاسی راز کبھی افشاں نہیں کروں گا، ہم نے اشرافیہ پر سُپر ٹیکس لگایا تو اسٹے آرڈ آگیا۔