اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں عمر قید یا سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق نے 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ جرم پر ابھارنے ، سازش یامعاونت کرنےوالےکومرکزی جرم کرنےکی طرح ہی دیکھاجائےگا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں عمر قید سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا، بلا شبہ ضمانت سزاروکنانہیں ،عمر قیدسزائےموت کے ملزمان کو عدالتیں ضمانت دیتےاحتیاط سے کام لیتی ہیں۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ اس قسم کے کیسز میں جب تک معقول وجہ موجود نہ ہو ضمانت نہیں دی جا سکتی ، 248 کا استثنیٰ صرف آفیشل ڈیوٹی کیلئے ہے شاہ محمود پر جلسےمیں تقریرکا الزام ہے۔