چینی کمپنی کی جانب سے بغیر چارج کیے 50 سال تک چلنے والی ایک انوکھی بیٹری تیار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق کمپنی کی تیار کردہ یہ بیٹری شدید گرمی اور سخت ترین سردی میں بھی اپنا کام کر سکے گی۔
یہ نئی نیوکلیئر بیٹری ظاہری شکل میں پاکستانی 5 روپے کے سکے کے سائز جیسی ہے۔ یہ بیٹری خود ہی بجلی پیدا کرتے ہوئے نصف صدی تک چلے گی۔
رپورٹ کے مطابق چینی کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ بیٹری تجرباتی کام مکمل ہونے کے بعد استعمال اور فروخت کے لیے دستیاب ہوگی۔
نیوکلیئر ٹیکنالوجی سے تیار کردہ یہ بیٹری تین واٹ کی ہے جو ایٹم بم میں استعمال ہوتی ہے۔
کمپنی مستقبل میں مزید ایک واٹ کی بیٹری بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ بیٹریز تیار ہونے کے بعد موبائل فونز، ڈرونز، اسمارٹ ڈیوائسز اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی حامل ڈیوائسز میں نصب کی جائیں گی۔
کمپنی نے اس بیٹری کو صارف کیلئے محفوظ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان بیٹریز سے ایٹمی تابکاری خارج نہیں ہوتی۔ سال 2025 تک یہ بیٹریز مارکیٹ میں دستیاب ہوں گی۔