مفرور ہونے کی بنیاد پر کسی کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا، سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما عمر اسلم کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن لڑنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے، کہاں لکھا ہے کہ مفرور شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا؟
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے،کسی کو مفرور ہونے کی بنیاد پر الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا، انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ مفرور ہونے کی بنیاد پر کسی کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا، اس موقع پر جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ بغیر قانون کسی کو بنیادی حق سے کیسے محروم کیا جا سکتا ہے۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کون لڑے گا کون نہیں،فیصلہ الیکشن کمیشن نے نہیں عوام نے کرناہے اور عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عوام کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں، احتساب عوام نے کرنا ہے الیکشن کمیشن نے نہیں۔وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عمر اسلم اسکروٹنی کے وقت بھی موجود نہیں تھے،بیلٹ پیپرز کاکام بھی مکمل ہو چکا ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر عمل کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،واضح رہے کہ عمر اسلم این اے 87 خوشاب سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما طاہر صادق کو بھی انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ہے، انہوں نے این اے 49 اٹک سے کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں۔