پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماؤں نے بلاول بھٹو کو وزیراعظم بننے کے بجائے نئی حکومت میں اپوزیشن لیڈر بننے کی تجویز دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کا سی ای سی اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی قیادت نے ن لیگ کی تجاویز سی ای سی ارکان کے سامنے رکھ دیں۔ ذرائع نے کہا کہ سی ای سی ارکان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ن لیگ نے اہم عہدے دینےکی پیشکش کی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماؤں نے بلاول کو وزیراعظم کے بجائے اپوزیشن لیڈر بننے کی تجویز دی ہے۔
ارکان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مضبوط اتحادی حکومت بنتی ہے تو بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنایا جائے۔ کمزور اتحادی حکومت بنتی ہے تو وزیراعظم سے بہتر اپوزیشن لیڈر بنیں۔
پی پی رہنماؤں کی جانب سے ڈھائی ڈھائی سالہ وزیراعظم شپ فارمولہ مسترد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ارکان نے تجویز دی ہے کہ ن لیگ کو سپورٹ کریں لیکن حکومت کا حصہ نہ بنیں نہ ہی وزارتیں لیں۔ ن لیگ پر زور ڈالیں کہ وہ ہمارے منشور کو آگے لیکر چلے اور ہم پیچھے بیٹھے ہوں۔
سینئررہنماؤں کا مؤقف ہے کہ ن لیگ پر دوبارہ اس قسم کا بھروسہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ ن لیگ سے اتحاد سے ہمیں سیاسی نقصان ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اکثریتی ارکان نے کہا کہ کمزور اتحاد کا حصہ بننے سے بہتر ہے اپوزیشن میں بیٹھا جائے۔ پی پی ذرائع نے کہا کہ حکومت سازی سے متعلق جلد بازی میں فیصلہ نہیں کیا جائےگا۔