ایرانی میڈیا نے صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے ۔آئین کے مطابق نائب صدر اب ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ سمیت ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں، تاہم سرکاری سطح پر اس کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ آج صبح مل جانے کی تصدیق ہوئی جس کے بعد ایرانی صدر اور ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کے بچ جانے کی امیدیں دم توڑ گئیں تھیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حادثے کی وجہ بارش اور شدید دھند کو قرار دیا گیا ہے ، ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ پہاڑی سے ملا ، پرواز کے آدھے گھنٹے بعد صدارتی ہیلی کاپٹر کا دیگر دو ہیلی کاپٹرز سے رابطہ منقطع ہوا۔
قبل ازیں ایرانی عہدیدار نے کہا تھا کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد صدر رئیسی کے بچنے اور زندہ ہونے کی توقعات کم ہیں، برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی عہدیدار کاکہناتھا کہ حادثے کے مقام پر زندگی کے کوئی آثار نہیں کیونکہ اس جگہ پر موجود ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا ہے۔
ابراہیم رئیسی کے بعد ایرانی صدارتی عہدہ کون سنبھالے گا؟
الجزیرہ کے مطابق صدر کی اچانک موت کی صورت میں ایرانی آئین کہتا ہے کہ پہلے نائب صدر جو فی الحال محمد مخبر ہیں، سپریم لیڈر کی منظوری سے صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔
ایرانی آئین کے مطابق صدر کے انتقال کے بعد 50 دن کے اندر صدارتی انتخابات کروائے جائیں گے۔
ایران کے آئین کے آرٹیکل 131 کے مطابق اگر کوئی صدر اپنے دورِ اقتدار کے دوران نا اہل قرار دے دیا جاتا ہے یا پھر انتقال کر جاتا ہے تو سپریم لیڈر کی جانب سے تمام تر صورتحال کی تصدیق ہونے کے بعد نائب صدر اقتدار سنبھالتا ہے۔
بعد ازاں نائب صدر، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور عدلیہ کے سربراہ پر مشتمل ایک کونسل کو 50 دنوں کے اندر نئے صدر کا انتخاب کروانا ہوتا ہے۔
ابراہیم رئیسی نے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد اگست 2021 میں محمد مخبر کو اپنا پہلا نائب صدر مقرر کیا تھا۔