اسلام آباد کی سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس کی جلد سماعت مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواست پر سماعت 13 جون تک ملتوی کردی۔
سیشن عدالت کے جج افضل کامجو نے مقدمے کی سماعت کی، شکایت کنندہ خاور مانیکا عدالت میں پیش ہوئے،دوران سماعت خاور مانیکا نے اپنی قانونی ٹیم کو تبدیل کرنے کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کر دیا، اس سے قبل راجا رضوان عباسی شکایت کنندہ خاور مانیکا کے وکیل تھے۔
جج افضل کامجو نے ریمارکس دیئے کہ ابھی تک جلد سماعت کی درخواست آئی ہے، اپیلوں پر سماعت شروع نہیں ہوئی، اس پر خاور مانیکا نے بتایا کہ میرا ایک مسئلہ ہے، میرے وکیل رضوان عباسی بہترین اور قابل وکیل ہیں، ان کی مصروفیات بہت ہیں، رضوان عباسی نے معذرت کی ہے، اس لیے میں اپنی قانونی ٹیم تبدیل کرنا چاہتا ہوں، میرے پاس 2، 3 آپشنز ہیں، ایک لاہور سے وکیل ہیں، میری عدالت سے استدعا ہے کہ ہمیں وقت دیا جائے۔
جج افضل مجوکا نے دریافت کیا کہ آپ کو کتنے دن چاہیے؟ خاور مانیکا نے بتایا کہ کم سے کم ایک ہفتہ چاہیے، میں لاہور جاؤں گا وکیل سے مشاورت کروں گا، اس پر جج نے کہا کہ آپ کی ایک ہفتے کی درخواست ہے، آپ چلے جائیں، بعد میں کسی سے کیس کی آئندہ تاریخ پتہ کر لیں،اسی کے ساتھ خاور مانیکا عدالت میں حاضری لگانے کے بعد واپس روانہ ہو گئے۔
بعد ازاں وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکلا سردار مصروف طلحہ ملک عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے، عدالت کیس میں وقفہ کر دیں، جج افضل کامجو نے دریافت کیا کہ آپ کس ٹائم کہیں گے اسی وقت سماعت رکھ لیتے ہیں؟،اس پر سردار مصروف نے بتایا کہ 12 بجے کا وقت رکھ لیں، وکلا ہائی کورٹ سے آ جائیں گے،اسی کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت میں 12 بجے تک وقفہ کر دیا۔
وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر پی ٹی آئی کے وکیل سردار مصروف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزا معطلی کی درخواستوں پر 13 جون کیلئے نوٹس ہوئے ہیں ، انہوں نےا ستدعا کی کیس کی سماعت پرسوں تک ملتوی کردی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے سردار مصروف ایڈووکیٹ نے ان کی استدعا پر کیس کی سماعت 13 جون تک ملتوی کردی۔