وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا، پنجاب کابینہ نے بجٹ 25-2024پیش کرنے کی منظوری دی، کابینہ کی منطوری کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے بجٹ کی دستاویز پر دستخظ کر دیئے، بجٹ دستاویز پر دستخط کےموقع پر سینئر صوبائی وزیر مریم اور رنگ زیب ، چیف سیکرٹری ا ور سیکرٹری خزانہ پنجاب سمیت دیگر حکام موجود تھے۔
اس موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے مالی سال 25-2024 بجٹ میں عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی کوشش کی ہے،عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے ، پنجاب حکومت میں شامل تمام ارکان عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے بھر پورمحنت کررہے ہیں، مالی سال کےبجٹ کا کل تخمینہ 5ہزار 446 ارب رکھنے کی تجاویز منظور کر لی گئیں،ترقیاتی منصوبوں کےلئے 842 ارب روپے کے فنڈز کی تجاویز،کسانوں کیلئے ٹریکٹرز سکیم کے لئے 30 ارب روپے،لائیو سٹاک کارڈ کے لئے 2 ارب مختص کرنے،آبی زراعت ،کیکڑوں کی افزائش کے لئے6 ارب رکھنے کی تجویز پیش کی جائے گی۔
زراعت کیلئے 25 ارب سے لے کر 64.30 ارب روپےمختص کرنے،غیر منافع بخش سکیمیں بند کرکے 530 ارب روپے بچانے کی تجویز،زراعت پر سبسڈی کےلئے 26 ارب 60 کروڑ روپے،ٹرانسپورٹ پرسبسڈی کی میں 24 ارب 30 کروڑ روپے ،مفت ادویات کی مد میں 55 ارب 40 کروڑ روپے رکھنے ،سپیشل اینیشیو ایٹی کےلئے 100 ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی جائے گی، اگر موجودہ بجٹ کو گزشتہ سال کے بجٹ کے تناظر میں دیکھا جائے تومحکمہ زراعت کیلئے 1 کھرب 70 ارب 19 کروڑ روپے مختص کئےگئے جبکہ گزشتہ سال زراعت کے لئے 79 ارب روپے مختص کئے گئے تھے۔
محکمہ ایریگیشن کے لئے 63 ارب 16 کروڑ روپے مختص کیے گئے،گزشتہ سال ایریگیشن کےلئے 52 ارب کا بجٹ مختص تھا۔محکمہ لائیو سٹاک کے لئے 29 ارب 52 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ گزشتہ سال لائیو سٹاک کیلئے 21 ارب 54 کروڑ روپے مختص تھے۔پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لئے 3 کھرب 6 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اس کے برعکس گزشتہ سال پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کا بجٹ 1 کھرب 21 ارب تھا۔ اسی طرح محکمہ پولیس کےلئے 1 کھرب 87 ارب 36 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں،انڈسٹری اینڈ کامرس کے لئے 24 ارب روپے مختص کیے گئے۔محکمہ تعلیم کیلئے 6 کھرب 69 ارب 74 کروڑ روپے مختص کیے گئے ،سالانہ ترقیاتی پروگرام کے غیر منافع بخش منصوبے ختم کئے جائیں گے۔