پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کے اغواء اور ڈکیتی میں ملوث خاتون سمیت 4 افراد گرفتار کر لیے گئے۔
خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ کرنے والا گروہ پکڑا گیا، پولیس نے مرکزی ملزم کی شناخت کرلی جبکہ مقدمہ میں نامزدملزمہ آمنہ کوپولیس نےگرفتارکرلیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان میں 4 خواتین اور 5 مرد شامل ہیں، ملزمان مشہور اور مالدار شخصیات کو ہنی ٹریپ کرکے پیسے بٹورتے ہیں، ملزمان کو آرگنائزڈ کرائم یونٹ ماڈل ٹاؤن نے گرفتار کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ڈکیتی واغوا کی منصوبہ بندی مرکزی ملزم حسن شاہ نےکی،ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس کا ننکانہ صاحب میں چھاپہ مارا گیا ،مرکزی ملزم قابونہ آیا جبکہ پولیس نےساتھیوں کوحراست میں لےلیا،ملزمان پیشہ ور ہیں اورپہلےبھی متعددلوگوں کولوٹ چکےہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ گرفتار ملزمان میں خلیل الرحمٰن قمر سے فون پر بات کرنے والے آمنہ عروج بھی شامل ہے، ملزمان شہر میں متعدد افراد کو ہنی ٹریپ کر چکے ہیں، گروہ کے چند افراد کو لاہور جبکہ باقی کو دیگر شہروں سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس کا بتانا ہے کہ لڑکی کا خلیل الرحمان قمر سے 5تا6 روز سے رابطہ تھا، لڑکی نے ظاہر کیا کہ وہ انگلینڈ سے آئی ہے اور ڈرامہ بنانا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ آمنہ نامی خاتون نے خلیل الرحمان قمر کو فون کرکے اپنے گھر بلایا تھا کہ وہ ڈرامہ بنانا چاہتی ہیں اور جب وہ خاتون کے گھر پہنچے تو مسلح افراد نے واردات کی اور اُنہیں اغواء کرلیا۔ خلیل الرحمان قمر نے اغوا کاروں کو بھاری رقم دی جس کے بعد اُنہیں چھوڑ دیا گیا۔
بعدازاں پولیس نے واقعے کا مقدمہ خلیل الرحمان کے بیان پر درج کرلیا جس میں کہا گیا کہ ملزمان خلیل الرحمان قمر پر تشدد کرتے رہے اور اُنہیں مختلف جگہوں پر گھوماتے رہے۔ خلیل الرحمان نے کہا کہ ملزمان نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے رشتے داروں سے پیسے منگوانے کا کہا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے خلیل الرحمان قمر سے موبائل، گھڑی، نقدی چھینی اور اے ٹی ایم کارڈ سے اڑھائی لاکھ روپے بھی ٹرانسفر کیے۔ ڈرامہ نگار کا ایف آئی آر میں مزید کہنا تھا کہ ملزمان آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر ویران جگہ پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔