وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملکی برآمدات کو 60 ارب ڈالر سالانہ پر پہنچانے کا ہدف دے دیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی ترقی برآمدات بورڈ کا اجلاس ہوا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزارتِ تجارت و متعلقہ ادارے برآمدات کے 60 ارب ڈالر کے ہدف کے لیے اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال ملکی برآمدات 30 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں، حکومتی پالیسیوں کی بدولت آئی ٹی برآمدات 3.2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں جو خوش آئند ہے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ برآمد کنندگان کے مسائل کو آئندہ دو ہفتے میں حل کر کے رپورٹ پیش کی جائے اور ہر ڈیڑھ ماہ بعد قومی ترقی برآمدات بورڈ کے اجلاس کی خود صدارت کروں گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے سب کو محنت کرنی ہے، برآمدات بڑھانے میں کردار ادا کرنے والی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں کو سلام پیش کرتے ہیں، وزارت تجارت برآمدات کی استعداد رکھنے والے شعبوں کے نمائندوں سے مل کر تجاویز کو حتمی شکل دے۔
ان کا کہنا ہے کہ زرعی برآمدات میں اضافے کے لیےوزارت فوڈ سیکیورٹی صوبوں کے ساتھ مل کر سروسز کی بہتری ک لیے کام کرے، معیاری بیج اور زرعی اجناس کی مزید پراسیسنگ کر کے ان کی برآمد یقینی بنائی جائے، زرعی اجناس کی زیادہ پیداوار والی اقسام کو متعارف کرانے کے لیے اقدامات تیز کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ شپنگ سے متعلق مسائل کو فوری حل کر کے یورپ اور امریکا پاکستانی سامان کی ترسیل کا دورانیہ کم کیا جائے، وزارت تجارت سرمایہ کاری بورڈ سے چینی برآمدی صنعتوں کی پاکستان منتقلی سے متعلق تعاون یقینی بنائے۔
وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ پاکستانی اشیاء کی برآمدات میں اضافے کے لیے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، جدت اور برانڈ ڈویلپمنٹ پر کام کیا جائے، ایف بی آر کی جانب سے برآمد کنندگان کے ریفنڈز میں کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ صنعتوں کے لیے بجلی کی لاگت کو کم کرنے کے لیے وزارت بجلی ایک جامع منصوبہ دے، دنیا بھر میں نجی شعبہ کسی بھی ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، نجی شعبے کے مسائل کے حل کے لیے انہیں پالیسی کی تشکیل کے عمل کا حصہ بنایا جائے۔