اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی عالمی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے منظوری کے معاملے پر اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے چین، سعودی عرب اوریواے ای سے قرض کی مدت میں توسیع کی یقین دہانیاں حاصل کرلی ہیں جب کہ تینوں ممالک کی یقین دہانیوں سے متعلق آئی ایم ایف کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ چین، سعودی عرب اوریو اے ای نے قرض کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی یقین دہانی کرائی ہے، یہ رول اوور تین سال کے لیے ہوگا لیکن ہرسال نئے سرے سےکیاجائےگا۔
وزیر خزانہ کے مطابق رواں سال دوست ممالک کو 12 ارب ڈالرکے دوطرفہ قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں جن میں پاکستان کےذمہ سعودی عرب کا 5 ارب، چین کا4 ارب اور متحدہ عرب امارات کا 3 ارب ڈالر قرض واجب الادا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان 3سال میں تین سے5 ارب ڈالر تک کے فنانسنگ گیپ کو پورا کرنے کیلئے بھی پرعزم ہے، پاکستان نے چین سے پاور پلانٹس کے لیے بھی قرض میں ریلیف کی درخواست کی ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں متوقع ہے جس میں آئی ایم ایف بورڈ پاکستان کیلئے 37 ماہ پر محیط 7 ارب ڈالرکےقرض پروگرام کی حتمی منظوری دے گا۔