کیتھولک عیسائی فرقے کے روحانی لیڈر پوپ فرانسس نے اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ کے ساتھ خصوصی ٹیلی فونک ملاقات میں غزّہ پر اسرائیلی حملوں کے لئے”دہشت گردی” کا لفظ استعمال کیا ہے۔
روزنامہ واشنگٹن پوسٹ نے نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے ایک بااختیار اسرائیلی شخصیت کے حوالے سے شائع کردہ خبر میں کہا ہے کہ پوپ فرانسس نے ہرزوگ کے ساتھ خصوصی ٹیلی فونک ملاقات کی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے لئے بند ٹیلی فونک ملاقات میں صدر ہرزوگ نے کہا ہے کہ “ہم نے اپنے دفاع کے لئے ضروری کاروائی کی ہے” تاہم پوپ نے کہا ہے کہ شہریوں کو حالات کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے”۔
بااثر اسرائیلی شخصیت کے مطابق اسرائیل نے ملاقات کو “بُرا” قرار دیا اور اسی وجہ سے ملاقات کی تفصیلات کورائے عامہ سے پوشیدہ رکھا ہے۔
دعوے کے مطابق مذاکرات میں پوپ نے ہرزوگ کو، غزّہ میں اسرائیلی کاروائیوں کی طرف سے، متنبہ کیا اور کہا ہے کہ دہشت گردی کا جواب دہشت گردی سے دینا ممنوع ہے۔
ویٹیکن کی طرف سے واشنگٹن پوسٹ کو ملاقات سے متعلق فراہم کردہ معلومات میں ملاقات کا اعتراف کیا گیا تاہم مذاکرات کے دوران پوپ کے “دہشت گردی” کا لفظ استعمال کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
ویٹیکن کے مطابق ٹیلی فونک مذاکرات، اسی روز کئے جانے والے دیگر مذاکرات کی طرح، علاقائی صورتحال کی سنجیدگی اور حلقہ اثر پر قابو پانے کی کوششوں کے ذیل میں کئے گئے ہیں۔
دوسری طرف اسرائیل صدارتی دفتر کے ایک ترجمان نے موضوع سے متعلق کوئی بات کرنے سے انکار کیا اور کہا ہے کہ ” خصوصی ملاقاتوں کے بارے میں ہم کوئی بات نہیں کرتے”۔