اگست کا مہینہ چاند کے حوالے سے کچھ خاص ثابت ہونے والا ہے کیونکہ اس ماہ چاند زمین کے قریب ترین ہونے کی وجہ سے سپر مون ہوگا۔
مگر اس کے ساتھ ساتھ اگست کا سپر مون بلیو مون بھی ہوگا۔
جب چاند زمین کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے تو وہ معمول سے زیادہ بڑا اور روشن نظر آتا ہے اور اسے سپر مون کہا جاتا ہے۔
آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں سپر بلیو مون کا نظارہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ بلیو مون سے مراد یہ نہیں کہ چاند کا رنگ نیلگوں مائل ہو جائے گا بلکہ یہ نام ایک اصطلاح ہے۔
بلیو مون کی اصطلاح استعمال کرنے کی وجہ بھی کافی دلچسپ ہے۔
19 ویں صدی میں ایک آتش فشاں پھٹنے سے آسمان کی رنگت میں عجیب تبدیلی آئی جس کے باعث مکمل چاند نیلگوں رنگ کا نظر آنے لگا، جسے بلیو مون کہا گیا۔
بلیو مون کی 2 اقسام ہیں، ایک سیزنل بلیو مون اور دوسری منتھلی بلیو مون۔
سیزنل بلیو مون ایک سیزن میں 4 مکمل چاندوں کے تیسرے چاند کو کہا جاتا ہے اور اسی طرح کا بلیومون 19 اگست کو افق پر نظر آئے گا۔
انگریزی مہینے میں دوسری بار دکھائی دینے والے چودھویں کے چاند کو منتھلی بلیو مون کہا جاتا ہے۔
19 اگست کو آسمان پر طلوع ہونے والا چاند زمین سے 2 لاکھ 26 ہزار میل کے فاصلے پر ہوگا جو معمول سے 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن نظر آئے گا۔
اس مہینے کا سیزنل سپر بلیو مون اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ اس کے بعد ایسا نظارہ دیکھنے کے لیے 2037 تک انتظار کرنا ہوگا۔
تاہم موسمی بلیو مون کا نظارہ کافی جلد ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ اگست، ستمبر، اکتوبر اور نومبر 2024 میں مسلسل 4 مہینوں تک سپرمون آسمان پر جگمگائے گا۔