بلوچستان کے ضلع پشین میں پولیس لائن کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق اور 5 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق پشین میں دھماکا پولیس لائن کے قریب بازار میں ہوا، دھماکے سے قریب کھڑی ایک گاڑی مکمل تباہ ہو گئی اور دیگر گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
پولیس نے دھما کے کے نتیجے میں 2 بچوں کے جاں بحق اور 10 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے زخمیوں میں 5 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر دی ، دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بچوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد انسان کہلانے کے حقدار نہیں، دہشتگردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔
واضح رہے گزشتہ ماہ بھی پشین میں بند خوشدل خان روڈ پر بم دھماکے میں سی ٹی ڈی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ 14 اگست کو کوئٹہ میں دو دستی بم حملوں میں ایک شخص جاں بحق جبکہ بچوں سمیت 11 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
دریں اثنا ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند نے پشین دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا افسوس ہے۔ سماج دشمن اور ریاست مخالف عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔