دفاعی ہتھیاروں کی نمائش میں پاکستان میں تیار کردہ روبوٹس مندوبین کی رہنمائی کریں گے، نور پاکستان چیٹ بوٹ 25 زبانوں کو سمجھنے اور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق رواں سال نومبر میں ہونے والی دفاعی ہتھیاروں کی نمائش میں پاکستانی انجینئرنگ جامعات کے تیار کردہ روبوٹس غیرملکی مندوبین کی رہنمائی اور معاونت انجام دیں گے۔
مصنوعی ذہانت سے لیس چیٹ بوٹس پراجیکٹ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی اور ضیا الدین یونیورسٹی کا مشترکہ پراجیکٹ ہے جسے نور پاکستان کا نام دیا گیا ہے۔
پاکستان کے بڑے اور قومی ایونٹس میں مندوبین کی رہنمائی کے لیے تیار کیے جانے والے روبوٹ نور پاکستان کے پراجیکٹ کی قیادت داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ کی وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر ثمرین کررہی ہیں جبکہ چیٹ بوٹ تیار کرنے والی ٹیم کی رہنمائی ضیا الدین یونیورسٹی کے شعبہ کمپیوٹر سائنس اینڈ سافٹ ویئر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر شیخ محمد نافع کررہے ہیں۔
طلبا کی ٹیم میں شریف خان، زوہا، محمد سعید اور دیگر شامل ہیں،ڈاکٹر شیخ محمد نافع نے پراجیکٹ کے بارے میں بتایا کہ اس پراجیکٹ کا مقصد ایک ایسا بوٹ بنانا ہے جو کسی بڑے ایونٹ کے بارے میں خود جوابات تخلیق کرے اس بوٹ کا پہلی مرتبہ آئی ای ای ای پی نمائش میں افتتاح کیا گیا۔
اس بوٹ کو نومبر 2024 میں ہونے والی دفاعی ہتھیاروں کی نمائش آئیڈیاز میں باضابطہ طور پر پیش کیا جائے گا۔ نور پاکستان مصنوعی ذہانت سے لیس ایک دماغ کی طرح کام کرے گا جو ایک سے زائد زبانیں سمجھنے اور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اسے روبوٹ کی شکل دی جائے گی تاکہ مندوبین کی چلتے پھرتے رہنمائی اور معاونت کرسکے آئیڈیاز نمائش کے لیے 40کے لگ بھگ چلتے پھرتے چیٹ بوٹس تیار کیے جائیں گے جو مندوبین کی 25 مختلف زبانوں میں معاونت کریں گے اور آئیڈیاز کے بارے میں سوالات کا جواب دینے کے ساتھ مخصوص ہال یا اسٹال تک رہنمائی کریں گے۔