پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں عمران خان رہا نہ ہوں، پارٹی رہنماوں کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کیلئے احتجاج کی باتیں ابھی صرف بیانات کی حد تک دیکھ رہے ہیں.
نجی ٹی وی کے پروگرام گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عمران خان کی رہائی کیلئے احتجاج کی باتوں کو صرف بیانات قرار دیدیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کیلئے کوششیں صرف بیانات کی حد تک نظر آ رہی ہیں۔اگر اس معاملے پر بھی دھڑے بندی ہورہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی رہا نہ ہوں۔انہو ں نے کہا کہ فی الوقت ہمیں عمران خان کی رہائی چاہئے اور یہی ہم تحریک شروع کرنا چاہتے ہیں۔ملک اس وقت بند گلی کی طرف جا رہا ہے ۔ ہم اداروں کے بجائے شخصیات کو مضبوط کررہے ہیں ۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پی ٹی آئی رہنماءشیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انہیں بتایا تھاکہ یہ احتجاج ٹھیک نہیں تھے۔ انہیں بتایا کہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ نے احتجاجی حکمت عملی ٹھیک نہیں بنائی عمران خان نے کچھ فیصلے کئے تھے جو سلمان اکرم راجہ بتائیں گے۔راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ملٹری کورٹس بن جاتے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
نئی احتجاجی کمیٹی بنائی جائے گی میں اس کمیٹی کا حصہ ہوں گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ نئی احتجاجی کمیٹی بنائیں میں اس کمیٹی کا حصہ ہوں گا۔ آگے سردیاں بھی آرہی ہیں اس حوالے سے اسٹریٹجی بنائیں گے۔ شیر افضل نے مزید کہاتھا کہ ایسی حکمت عملی بنائیں گے کہ اگر ایک لیڈر پکڑا جائے تو دوسرا لیڈ کرے۔گفتگو کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عمران خان کو ملاقات میں بتایا تھا کہ ہمارے احتجاج بے نتیجہ رہے تھے۔
احتجاج ایسا ہونا چاہیے تھا کہ وہ پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ سب کا ہونا چاہئے۔ پہلے بھی جلد بازی میں احتجاج کیا گیا جس کیلئے کوئی تیاری نہیں تھی۔رہنماءپی ٹی آئی نے گفتگو کے دوران مزید کہا تھا کہ ہماری پارٹی کے اپنے ہی لوگ ایک دوسرے کو مشکوک کرنے میں زیادہ کردار ادا کرتے ہیں۔ ہم اتنی بڑی پارٹی اس طرح ڈیلیور نہیں کرسکے جیسے کرنا چاہیے تھا۔