ورلڈکپ سے قبل کپتان کی برطرفی سے افغان کرکٹرز ناخوش سوشل میڈیا پر سلیکشن کمیٹی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
طویل عرصے تک ذمہ داری سنبھالنے والے اصغر افغان کی جگہ گلبدین نائب کو ٹیم کی باگ ڈور سونپ دی گئی، 31 سالہ اصغر افغان نے محمد نائب کے قیادت چھوڑنے کے بعد عہدہ سنبھالا تھا، انکی زیر قیادت ٹیم نے نہ صرف آئی سی سی فل ممبرشپ حاصل کی بلکہ رواں برس شیڈول ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی بھی کیا تھا۔
2011 میں ڈیبیو کرنے والے گلبدین نائب اب تک 52 ون ڈے میچز میں افغانستان کی نمائندگی کرچکے ہیں، میگا ایونٹ میں افغان مہم کا سفر یکم جون کو آسٹریلیا کیخلاف میچ سے شروع ہوگا۔ بورڈ نے رحمت شاہ کو ٹیسٹ جبکہ راشد خان کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سونپی ہے۔
ورلڈ کپ جیسے اہم ایونٹ سے قبل کپتان کی برطرفی پر افغان کرکٹرز سخت ناخوش ہیں، ٹوئنٹی 20 میں کپتان اور ون ڈے میں نائب قائد مقرر کیے جانے والے راشد خان ، محمد نبی اور دیگر پلیئرز نے فیصلے پر شدید تنقید کی ہے، دونوں پلیئرز نے سوشل میڈیا پر بورڈ کے فیصلے پر کھل کر اظہار ناگواری کیا۔
راشد خان نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی سے احترام کے ساتھ میں سختی سے اس فیصلے پر ان سے اتفاق نہیں کرتا، میں انھیں غیرذمہ دارانہ اور متعصبانہ خیال کرتا ہوں، ورلڈ کپ سے قبل ہم اپنے کپتان اصغر افغان کو ہی برقرار رکھے جانے کے حامی ہیں، ان کی زیرقیادت ٹیم نے غیرمعمولی فتوحات سمیٹی ہیں۔ محمد نبی نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔