سندھ میں تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام جاری میٹرک امتحانات میں نقل بدستور جاری ہے۔ کراچی میں آج نہم کلاس کا ہونے والا کیمسٹری کا پرچہ شروع ہونے سے قبل ہی واٹس ایپ گروپ پر آگیا۔
کمیسٹری کے انتہائی اہم پرچے سے قبل بھی انتظامیہ کی طرف سے نقل کی روک تھام کے سارے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ کلاس نہم کا کمیسٹری کا پرچہ ساڑھے نو بجے شروع ہونا تھا جب کہ پیپر 9 بجکر 17 منٹ پر واٹس ایپ گروپ پر وائرل ہوگیا۔
سندھ کے ضلاع کشمور میں آج لاڑکانہ بورڈ کے زیر اہتمام کلاس نہم کا پاکستان اسٹڈی کا پرچہ بھی سوشل میڈیا کے ذریعے آؤٹ ہوگیا۔ ، اطلاعات کے مطابق دفعہ 144 لاگو ہونے کے باوجود امتحانی مراکز کے باہر لوگوں کا ہجوم دیکھنے میں آرہا ہے اور امتحانی مراکز میں موبائل فون کا کھلے عام استعمال کیا جارہا ہے۔
یاد رہے یکم اپریل سے سندھ بھر میں میٹرک امتحانات کا آغاز ہوا تھا اور پہلے ہی روز بورڈ کے انتظامات کی قلعی کھل گئی تھی۔ نقل مافیا نے اس سال نقل کے لئے واٹس اپ گروپ بنا رکھے ہیں جہاں پیپرز وقت سے پہلے آجاتے ہیں۔
امتحانی مراکز میں موبائل فونز اور گائیڈوں کا آزادانہ استعمال بھی جاری ہے ۔ انویجلیٹرز کی موجودگی میں طلبا بے خوف ہوکر موبائل فون کے ذریعے پرچے حل کرتے ہیں۔ انتظامیہ کی طرف سے متعدد اساتذہ کی معطلی کے باوجود نقل مافیاں سرگرم ہے اور مختلف امتحانی مراکزکے باہر حل شدہ پرچہ دستیاب ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات میں نقل کا نوٹس لیتے ہوئے کنٹرولر آف ایگزامینیشن سکھر عبدالسمیع سومرو کو معطل بھی کیا تھا۔