سندھ میں میٹرک اور انٹر بورڈ انتظامیہ منہ دیکھتی رہ گئی۔ آج ہونے والے پرچے بھی آؤٹ ہوگئے۔ طلبہ نے دل کھول کر نقل کی۔
سندھ میں نقل مافیا بے قابو ہوگیا ہے۔ امتحانات میں مسلسل تیسرے روز بھی پرچہ آؤٹ ہوگیا۔ مطالعہ پاکستان کا پرچہ مقررہ وقت سے تیس منٹ پہلے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرچے کے ساتھ حل شدہ جوابات بھی وٹس ایپ گروپ پر دستیاب تھے۔سندھ کے مختلف شہروں میں طلبہ کی تو جیسی موجیں ہی ہوگئیں۔ اور وہ موبائل فون کی مدد سے پرچہ چھاپتے نظر آئے۔
اسی طرح آج انٹر کے طلبہ کو بھی نقل مافیا نے مایوس نہیں کیا ۔ ریاضی کا پرچہ پیپر شروع ہونے سے پینتالیس منٹ پہلے سوشل میڈیا پر دستیاب تھا۔
میڈیا کو امتحانی مراکز کی کوریج سے روکنے والی بورڈ انتظامیہ نقل روکنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے۔ تعلیمی بورڈز کی طرف سے نقل میں سوشل میڈیا کا استعمال روکنے کے لئے ایف آئی اے سے رابطہ کیا جانا بھی بے سود ثابت ہوا ہے۔
یاد رہے یکم اپریل سے سندھ بھر میں میٹرک امتحانات کا آغاز ہوا تھا اور پہلے ہی روز بورڈ کے انتظامات کی قلعی کھل گئی تھی۔ نقل مافیا نے اس سال نقل کے لئے واٹس اپ گروپ بنا رکھے ہیں جہاں پیپرز وقت سے پہلے آجاتے ہیں۔
امتحانی مراکز میں موبائل فونز اور گائیڈوں کا آزادانہ استعمال بھی جاری ہے ۔ انویجلیٹرز کی موجودگی میں طلبا بے خوف ہوکر موبائل فون کے ذریعے پرچے حل کرتے ہیں۔ انتظامیہ کی طرف سے متعدد اساتذہ کی معطلی کے باوجود نقل مافیاں سرگرم ہے اور مختلف امتحانی مراکزکے باہر حل شدہ پرچہ دستیاب ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات میں نقل کا نوٹس لیتے ہوئے کنٹرولر آف ایگزامینیشن سکھر عبدالسمیع سومرو کو معطل بھی کیا تھا۔