پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی این اے 205 میں ضمنی انتخابات پر اثر انداز ہونے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان میں باضابطہ درخواست دے دی۔ حلیم عادل شیخ کہتے ہیں وزیراعظم کی جانب سے گھوٹکی میں مرحوم علی محمد مہر کی فاتح خوانی پر الیکشن کمیشن کیجانب سے نوٹس جاری ہوتا ہے لیکن وزیر اعلی سندھ کے معاملے پر کوئی ایکشن نہیں ہوتا۔
وزیراعلیٰ سندھ کی این اے 205 میں ضمنی انتخاب پر اثر انداز ہونے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کر لیا۔ درخواست سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی رہنما حلیم عادل شیخ کیجانب سے دائر کی گئی جس میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ، سعید غنی اور مرتضی وہاب کو فریق بنایا گیا ہے
حلیم عادل شیخ کی الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا وزیر اعظم نے گھوٹکی میں مرحوم وفاقی وزیر علی محمد مہر کیلئے فاتخہ خوانی کی اس موقع پر کوئی میڈیا ٹاک نہیں ہوئی لیکن نوٹس جاری ہوگیا۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا وزیر اعلی سندھ نے تین دن پہلے جام سیف اللہ کے پاس گئے اور سپورٹ مانگی لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ نثار کھوڑو سندھ میں پریس کانفرنس کرتے رہے لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہیں بھیجا۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا الیکشن کمیشن کو بتانا چاہتے ہیں کہ گھوٹکی میں سرکاری مشینری استعمال کی جارہی ہے۔ مراد علی شاہ نے براہ راست الیکشن کمیشن پر متاثر ہونے کی کوشش کی۔