وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے قصور کی تحصیل چونیاں میں بچوں کے اغواء کے واقعات میں ملوث ملزم کی گرفتاری کا اعلان کردیا۔
لاہورمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ چونیاں کیس میں اہم سراغ مل گیا ہے، ایک بچے کی لاش اور 3 بچوں کی ہڈیوں کے ڈی این اے سے ان کی شناخت کی گئی اور یہ چاروں وارداتیں سہیل شہزاد نامی ملزم نے کیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ متعلقہ اداروں نے بہت محنت کی جس پر ان کا شکر گزار ہوں، مشکوک افراد کی جیوفینسنگ کی گئی۔ چونیاں واقعے کے ایک ملزم کا ڈی این اے فیضان اور علی حسن کے کپڑوں سے ملنے والے نمونے سے میچ کرگیا ہے۔
عثمان بزدار نے کہا کہ اس کیس میں انصاف کی فراہمی کا وعدہ پورا کریں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ چونیاں اور قصور کو سیف سٹی پراجیکٹ میں شامل کررہے ہیں، قانون سازی کریں گے تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کےکام کرنےکی جرات نہ کرسکے۔
پولیس حراست میں ہلاک ہونے والے صلاح الدین کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جےآئی ٹی) بنادی ہے، جوڈیشل انکوائری بھی چل رہی ہے۔ ایک سوال پر وزیراعلیٰ پنجاب نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کیا چاہتے ہیں سزا بھی میں خود دوں، عدالت بھی بن جاؤں؟
اس موقع پر آئی جی پنجاب عارف نواز نے بتایا کہ ملزم سہیل شہزاد کی عمر 27 سال ہے، وہ غیرشادی شدہ اور لاہور میں تندور پر روٹیاں لگاتا ہے۔ آئی جی پنجاب نے بتایا کہ ملزم سہیل شہزاد پہلے بھی سزا یافتہ ہے۔