دفترخارجہ میں پاکستانی حکام اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
دفترخارجہ میں پاکستانی حکام اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ پاکستانی وفد کی نمائندگی وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جب کہ طالبان وفد کی قیادت ملا عبدالغنی برادرکررہے ہیں۔ وفد طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے سینیئرارکان پر مشتمل ہے اور اس میں ملا برادر سمیت 11 نمائندے شامل ہیں۔
مذاکرات میں رکے ہوئے افغان سیاسی حل کی بحالی سمیت دیگر معاملات پربات چیت جاری ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس دوران کہا کہ پاک افغان برادرانہ تعلقات، مذہبی ثقافتی اور تاریخی بنیادوں پر استوار ہیں، 40 برس سے افغانستان میں عدم استحکام کا خمیازہ دونوں ممالک بھگت رہے ہیں، پاکستان دل سے سمجھتا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، افغانستان میں قیام امن کیلئے “مذاکرات” ہی مثبت اور واحد راستہ ہے، ہمیں خوشی ہے کہ آج دنیا افغانستان کے حوالے سے ہمارے موقف کی تائید کررہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان چار دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کرتا چلا آ رہا ہے، پاکستان نے افغان امن عمل میں ایمانداری سے مصالحانہ کردار ادا کیا، پرامن افغانستان پورے خطے کے امن واستحکام کیلئے ناگزیر ہے، ہماری خواہش ہے کہ فریقین مذاکرات کی جلد بحالی کی طرف راغب ہوں جب کہ پاکستان افغان امن عمل کوکامیاب بنانے کیلئے اپنا مصالحانہ کردار صدق دل سے ادا کرتا رہے گا۔
ذرائع کے مطابق افغان طالبان نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن زلمے خلیل زاد سے پاکستان میں ملاقات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔