لاہور: موٹر وے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد تاحال مفرور ہے تاہم پولیس نے اس کی بیٹی، والد اکبرعلی اور بھائی قاسم کو حراست میں لےلیا ہے۔
مبینہ ملزم وقار الحسن نے پولیس کے سامنے پیش ہوکر صحت جرم سے انکار کر دیا ہے تاہم آج اس کو عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ پولیس نے وقار کا ڈی این اے سیمپل لے لیا ہے۔ وقار نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ موبائل فون سم برادر نسبتی عباس استعمال کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملزم وقارالحسن اہلخانہ کے دباؤ کے باعث پولیس کے روبرو پیش ہوا ہے۔ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اسکا مرکزی ملزم عابد ملہی سے تعلق رہا ہے لیکن موٹر وے زیادتی کیس سے اسکا کوئی لینا دینا نہیں۔
وقار الحسن نے پولیس کو بتایا کہ اس کا برادرنسبتی عباس اس کا فون استعمال کرتا تھا اور ملزم عابد سے رابطے میں تھا۔ جیوفنسنگ کے ذریعے ٹریس ہونے والا موبائل نمبر بھی عباس کے زیراستعمال ہے۔
سی آئی اے ماڈل ٹاون نے وقارالحسن کا ڈی این اے سیمپل لے کر ملزم کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق واضح ہوں گے۔
خیال رہے کہ 10 ستمبر بروز جمعرات کو موٹروے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ موٹروے پر خاتون کی گاڑی میں پیٹرول ختم ہو گیا تھا اور خاتون نے گاڑی کو اندر سے لاک کر رکھا تھا تاہم ملزمان نے موقع پر پہنچ کر گاڑی کا شیشہ توڑا۔