سندھ میں سیلاب کی غیر معمولی صورتحال کی وجہ سے پولیس نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے منع کر دیا ہے، سندھ کی غیر محفوظ سڑکوں کے حوالے سے پولیس نے تفصیلات جاری کردی ہیں۔
پولیس کے مطابق ساؤتھ زون ون کی شاہراہوں کو بیشتر علاقوں میں سفر کیلئے غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے، حیدرآباد سے پہلے اور بعد میں دریائے سندھ اور دوسرے پل پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے غیر ضروری سفر کیلئے نامناسب ہیں۔
مٹیاری کے قریب ہٹری، میانی فاریسٹ، چلگری، باڈیرو، سیکھت اور کھنڈو کے مقام پر سیلابی پانی کا خطرہ ہے، مورو سے سعیدآباد روڈ خراب حالت میں ہے جبکہ کراچی سے لاڑکانہ نیشنل ہائی وے این 55 مہیڑ کے مقام پر سیلابی پانی آنے کی وجہ مکمل طور پر بند کردی گئی ہے۔
کراچی سے لاڑکانہ آنے والی ٹریفک کو مورو کی جانب اور لاڑکانہ سے کراچی آنے والی کو ٹنڈو مستی کی جانب متبادل راستہ دیا گیا ہے۔
سدھوجا، نوشہرو، بھریا روڈ، کنڈیارو، ہالانی، کوٹری کبیر، ببرلو بائی پاس، ٹھڑی بائی پاس پر برساتی پانی جمع ہونے کی وجہ سے روڈ خراب ہے جہاں ٹریفک کا بہاؤ انتہائی سست روی کا شکار ہے۔
انڈس ہائی وے نزد سٹی ہوٹل مہیڑ نزد کرم خان کاندھڑو اور ڈھامرہ سیلابی پانی سڑک کے اوپر سے انتہائی لو لیول پر گزر رہا ہے۔
نیشنل ہائی وے این5 سندھ، کنڈیارو، مورو، سکرنڈ اور مٹیاری کے قریب ہٹری، میانی فاریسٹ، چلگری، باڈیرو، سیکھت اور کھنڈو کے مقامات پر سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے۔
پولیس کی جانب سے عوام سے گزارش ہے کہ وہ غیر ضروری بین الصوبائی سفر سے گریز کریں۔