وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہیں بڑھانے پراظہار مایوسی کیا ہے ۔
وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی جانب سے اراکین اسمبلی، وزراء خصوصاً وزیراعلیٰ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا فیصلہ سخت مایوس کن ہے۔ پاکستان خوشحال ہوجائے تو شاید یہ قابلِ فہم ہو مگر ایسے میں جب عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے بھی وسائل دستیاب نہیں، یہ فیصلہ بالکل بلاجواز ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے بھی اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تنقیدی بیان جاری کیاہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’وزیر اعلیٰ اور پنجاب اسمبلی کے خود کو نوازنے کے اقدامات وزیر اعظم اور وفاقی حکومت کی پالیسیز سے متصادم ہیں ، تحریک انصاف کی پالیسی کا صریحاً مذاق اڑایا گیا ہے۔ امید ہے اس پالیسی پر فوری نظرثانی کی جانی چاہئے۔‘‘
گزشتہ روز ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل چند گھنٹوں میں ہی متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا تھا۔
تنخواہوں میں اضافے کے بل میں سابق وزرائے اعلیٰ پنچاب پر بھی مراعات کی بارش ہوگئی۔ 2002 کے بعد چھ ماہ وزیراعلیٰ رہنے والا یہ مراعات حاصل کرسکے گا۔
سابق وزیراعلیٰ کو پانچ سیکورٹی اہلکار فراہم کیے جائیں گے جبکہ ان کو سیکورٹی کے لئے 2500 سی سی گاڑی بھی ملے گی اور ڈرائیور بھی حکومت کا ہوگا۔
اس کے علاوہ ایک پرسنل سیکرٹری اور دو جونیر کلرک بھی حکومت فراہم کرے گی۔ دس ہزار روپے ماہانہ ٹیلی فون الاونس بھی ملے گا۔
سابق وزیراعلی کو مناسب سرکاری رہائش گاہ بھی تاحیات ملے گی تاہم یہ اس سابق وزیراعلی کو ملے گی جس کا لاہور میں گھر نہیں ہوگا۔