آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کرنے کی تجویز دے دی ہے۔ اوگرا کی جانب سے یکم فروری سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول کی قیمت 59 پیسے کمی کرنے کے بعد 90 روپے 38 پیسے فی لیٹر کرنے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4روپے 68 پیسے فی لیٹر کرنے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 102 روپے فی لیٹر مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک روپیہ 92 پیسے کمی کرنے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 92 پیسے فی لیٹر اضافہ کرنے کی سفارش کر دی گئی ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم سے مشاورت کے بعد کرے گی۔
واضح رہے گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے پٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر اضافی ٹیکس کے معاملے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان نے اضافی ٹیکس کا معاملہ نمٹاتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ عدالت اس معاملے کو مزید نہیں سن سکتی ہے۔
گزشتہ سماعت میں چیف جسٹس نے استفسار کیا تھا کہ ٹیکسز کا تعین حکومت کس سطح پر کرتی ہے جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اوگرا پہلے قیمت کا تعین کرتی ہے اور پھر منظوری وفاقی کابینہ دیتی ہے۔
سپریم کورٹ نے پی ایس او بورڈ سے ایل این جی معاہدے، پی ایس او کے اندر اقربا پروری اور سفارش پر کی گئی بھرتیوں اور نیب سے ایل این جی معاہدے سے متعلق زیر التوا تحقیقات کی رپورٹ طلب کی تھی۔
چیف جسٹس نے نیب کو ہدایت کی تھی کہ اگر کسی ریفرنس میں خامی ہوئی تو تحقیقاتی افسر کی خیر نہیں ہو گی۔ احتساب ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے۔ ریفرنس میں سقم نیب رکھتی ہے اور بدنام عدالتیں ہوتی ہیں۔