میجر عزیز بھٹی شہید کا 54 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے۔
میجر راجہ عزیز بھٹی شہید 6 اگست 1923 کو ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان سے قبل میجر عزیز بھٹی کا خاندان ہجرت کر کے گجرات میں رہائش پذیر ہوا۔
عزیز بھٹی قیام پاکستان کے بعد 21 جنوری 1948 کو پاکستان ملٹری اکیڈمی میں شامل ہوئے۔ 1950 میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کے پہلے ریگولر کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں انہیں شہید ملت لیاقت علی خان نے بہترین کیڈٹ کے اعزاز کے علاوہ شمشیر اعزازی اور نارمن گولڈ میڈل کے اعزاز سے نوازا۔ جس کے بعد انہوں نے پنجاب رجمنٹ میں سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی اور 1956 میں ترقی کرتے کرتے میجر بن گئے۔
6 ستمبر 1965 میں جب دشمن نے مملکت خداداد پر شب خون مارا تو میجر عزیز بھٹی کو برکی سیکٹر پر دشمن کی پیش قدمی روکنے کا حکم ملا۔ قوم کا یہ بہادر سپوت دشمن کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار بن گیا اور کمال مہارت اور عسکری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو ایک قدم آگے نہ بڑھنے دیا۔
12 ستمبر 1965 کو جب دشمن پاک فوج پر بھاری گولہ باری کر رہا تھا میجر عزیز بھٹی نے مورچے سے باہر نکل کر اپنے سپاہیوں کو ہدایات دیں، اسی دوران توپ کا ایک گولہ میجر عزیز بھٹی کو لگا اور انہوں نے مادر وطن کے دفاع میں شہادت کا رتبہ پایا۔
انہیں پاکستان کی مسلح افواج کے سب سے بڑے اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔ راجہ عزیز بھٹی شہید یہ اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان کے تیسرے سپوت تھے۔