اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد سے 15 مئی کو لاپتہ ہونے والی گیارہ سالہ بچی فرشتہ کی مسخ شدہ نعش برآمد ہونے پر ورثا اور علاقہ مکین سخت مشتعل ہوگئے اور انہوں نے معصوم بچی کی نعش تڑامٹری چوک پہ رکھ کر احتجاج شروع کردیا۔
احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ پولیس کی بھاری نفری اعلیٰ حکام کے ساتھ علاقے میں موجود ہے۔
قبائلی علاقے مومند سے تعلق رکھنے والی فرشتہ مہمند کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرکے نعش قریبی جنگل میں پھینک دی گئی تھی۔