وفاقی حکومت کی جانب سےاعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم کی مہلت ختم ہونے کے بعد بے نامی اثاثوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے( ن) لیگ کے سینیٹر چوہدری تنویر کی 7 ہزار کنال بے نامی جائیداد منجمد کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بے نامی اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ایف بی آر حرکت میں آگیا ہے اور اس حوالے سے کراچی، راولپنڈی و دیگر شہروں میں کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر چوہدری تنویرکی سات ہزار کنال بے نامی جائیداد منجمد کردی ہے۔
چوہدری تنویر کی پراپرٹی منجمد کرنے کے احکامات ڈپٹی کمشنر انکم ٹیکس راولپنڈی نے جاری کیے اور کارروائی مکمل ہونے کے بعد حکومت یہ جائیداد ضبط کرسکتی ہے۔
یہ اراضی چوہدری تنویر کے ملازموں محمد بشارت، راجا عبدالشکور، شاہ جہاں بیگم، محمد معروف، اظہر علی اور عبدالعزیز کے نام پر رکھی گئی تھی۔ ان تمام ملازمین کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ کارروائی کی تکمیل پر حکومت یہ جائیداد ضبط کرسکتی ہے۔
کراچی میں بھی بےنامی جائیدادوں کےخلاف ایف بی آر نے کارروائی کرتے ہوئے کچھ جائیدادیں منجمد کردی ہیں، اب یہ جائیدادیں نہ فروخت کی جاسکتی ہیں اور نہ کسی کے نام منتقل ہوسکتی ہیں۔
دوسری جانب کراچی میں بھی ایف بی آر نے بےنامی جائیدادیں رکھنے والوں کو نوٹسز جاری کیے ہیں اور یہ نوٹسز ڈپٹی کمشنر انکم ٹیکس سید مشکور علی کی جانب سے جاری کیےگئے۔