آئل ٹینکرز کنٹریکٹرز نے وِد ہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کےخلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے جبکہ چمڑہ فیکٹریوں کابھی ملک بھر میں کاروبار بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنرل سیکریٹری آئل ٹینکرز کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آئل ٹینکرز مالکان پر دو فیصد ٹیکس عائد تھا جسے تین فیصد کردیا گیا ہے،حکومت ٹیکس نادہندگان کو نیٹ میں لانے کے بجائے ٹیکس ادا کرنے والوں کا خون چوس رہی ہے۔
انوار سادات نے مطالبہ کیا کہ حکومت ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ فوری طور پر واپس لے،آئل اور گیس سیکٹر معیشت کا اہم جز ہے اور اسے تباہی سے بچایا جائے۔
دوسری جانب چیئرمین ٹینرز ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کی800سے زائد چمڑہ فیکٹریوں میں تالے لگانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ چمڑہ فیکٹریاں پانچ جولائی سے کھالوں کی خریداری بند کردیں گی اور عید قرباں سے حاصل ہونے والی کھالیں بھی نہیں خرید سکیں گے، جس کے باعث اربوں روپے کی کھالیں ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
چیئرمین ٹینرز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ بجٹ میں چمڑہ سازی کے کیمیکلز پر بھی اضافی ڈیوٹی عائد کی گئی ہے،اس کے علاوہ زیروریٹ کی سہولت ختم ہونے کے بعد سرمایہ حکومت کے پاس نہیں پھنسا سکتے۔